حکیم احمد شجاع
وکیپیڈیا سے
پیدائش:1893ء وفات:1969ء
ڈراما نگار اور شاعر 1914ء میں میرٹھ کالج سے بی اے کیا اور وہیں انگریزی اور تاریخ کے اسسٹنٹ پروفیسر مقرر ہوئے۔ چند ماہ بعد حیدر آباد چلےگئے۔ لیکن وہاں بھی زیادہ دیر تک نہ رہ سکے اور لاہور چلے آئے۔ لاہور سے رسالہ ہزار داستان نکالا۔ پنجاب لیجسلیٹو کونسل میں مترجم مقرر ہوئے اور تقسیم ہند سے قبل پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی سیکرٹری کےعہدے تک پہنچے۔ تقسیم ملک کے بعد سیکرٹری بنے۔ ڈراما نگاری میں آغا حشر کا تتبع کیا۔ زیادہ تر معاشرتی ڈرامے لکھے ۔ مثلا باپ کا گناہ ، بھارت کا لال، آخری فرعون ، جان باز ، حسن کی قیمت ، متعدد فلمی کہانیوں کے بھی مصنف ہیں۔ نظموں کا مجموعہ گردکارواں کے نام سے چھپ چکا ہے۔