رئیس امروہوی
وکیپیڈیا سے
سید محمد مہدی المعروف رئیس امروہوی برصغیر کے بلند پایہ شاعر، ممتاز صحافی اور ماہرمرموز علوم تھے۔
آپ 12 ستمبر 1914ء کو یوپی کے شہر امروہہ کے علمی و ادبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔1936 میں صحافت سے وابستہ ہوئے، ابتدا میں امروہہ کے اخبارات قرطاس اور مخبر عالم کی ادارت کی۔ بعدازاں روزنامہ جدت (مرادآباد) کے مدیر اعلیٰ رہے۔
تقسیم ہند کے بعد 19 اکتوبر 1947ء کو ہجرت کر کے کراچی آگئے اور روزنامہ جنگ سے منسلک ہونے کے بعد یہاں مستقل سکونت اختیار کی۔ آپ کی ادارت میں جنگ پاکستان کاسب سے کثیرالاشاعت روزنامہ بن گیا۔ صحافتی کالم کے علاوہ آپ کے قصائد، نوحے اور مثنویاں اردو ادب کا بیش بہا خزانہ ہیں۔ نثرمیں آپ نے نفسیات و فلسفۂ روحانیت کو موضوع بنایا۔ 22 ستمبر 1988ء کو آپ نے اس دنیا سے کوچ کیا۔
آپ کی اہم شعری تصانیف یہ ہیں۔
- مثنوی لالہ صحرا
- پس غبار
- قطعات (حصہ اول و دوم)
- حکایت
- بحضرت یزداں
- انا من الحسین
- ملبوس لباس بہار
- آثار
جبکہ نثری تصنانیف یہ ہیں۔
- نفسیات و مابعد النفسیات ( 3 جلدیں)
- عجائب نفس ( 4 جلدیں)
- لے سانس بھی آہستہ ( 2 جلدیں)
- جنسیات ( 2 جلدیں)
- عالم برزخ ( 2 جلدیں)
- حاضرات ارواح
- اچھے مرزا