رتن ناتھ سرشار
وکیپیڈیا سے
پنڈت رتن ناتھ سرشار 1846ء میں لکھنو میں ایک کشمیری گھرانے میں پیداہوئے۔ ابھی چار سال کے تھے کہ باپ کا انتقال ہوگیا۔لکھنو ہی میں تعلیم حاصل کی اور عربی، فارسی اور انگریزی سے واقفیت حاصل کی۔ ایک سکول میں مدرسی کی خدمات پر مامور ہوئے اور (اودھ اخبار) اور (مرسلہ کشمیری) میں مضامین لکھنے لگے۔ اپنی خداداد قابلیت کی وجہ سے جلد ہی شہرت حاصل کرلی۔ اور 1878ء میں انہیں (اودھ اخبار) کا ایڈیٹر مقرر کر دیا گیا۔ فسانہ آزاد لکھنے کا سلسلہ یہیں سے شروع ہو۔ کچھ عرصہ تک الہ آباد ہائی کورٹ میں مترجم کی حیثیت سے کام کیا۔ 1895ء میں حیدر آباد چلے آئے۔ مہاراجہ کشن پرساد نے دو سوروپے وظیفہ مقرر کیا اسی دوران اخبار (دبدبہ آصفیہ) کی ادارت کرتے رہے ۔ آخر عمر میں شغل شراب نوشی حد سے بڑھ گیا چنانچہ اس عادت نے صحت پر برا اثر ڈالا اور 1901ء میں وفات پاگئے۔ مشہور تصانیف یہ ہیں۔ سیرکوہسار، جام سرشار، کامنی، خدائی فوجدار، فسانہ آزاد۔