نہال چند لاہوری
وکیپیڈیا سے
نہال چند لاہوری کے اجداد کا تعلق دہلی سے تھا ۔ دلی کی تباہی کے بعد نہال چند لاہور چلے گئے اس لئے لاہوری کہلائے۔ فورٹ ولیم کالج کلکتہ میں ایک کپتان کی وساطت سے ملاز م ہوئے ۔
نہال چند لاہور نے ”گل بکاولی“ کے قصے کو فارسی سے اردو میں ترجمہ کیا اور اس کانام ”مذہب عشق “رکھا۔ مترجم نے اپنے ترجمے کو اصل سے قریب رکھتے ہوئے تکلفات سے بچنے کی کوشش کی ہے۔ مترجم نے لفاظی کی جگہ سادگی اختیار کرکے قصے کودلچسپ اور عام فہم بنادیا ہے۔ان کی تاریخ پیدائش اور وفات کے متعلق وثوق سے کچھ نہیں کا جاسکتا۔