ابوالحسن اشعری

وکیپیڈیا سے

پیدائش873ء وفات؛ 935ء

علم کلام کے بانی۔ پورا نام ابوالحسن علی بن علی بن اسحاق۔ بصرے میں پیدا ہوئے۔ چالیس برس تک معتزلی عقائد کے حامی رہے۔ پھر مسئلہ قدر کے بارے میں معتزلہ سے اختلاف ہوگیا۔ اور اس کے خلاف کئی کتابیں لکھیں۔ اسلام کے علمی عروج کے زمانے میں فلسفے کے دو مکاتیب فکر کو بڑی شہرت حاصلی ہوئی۔ ایک مکتب فکر معتزلہ کے نام سے مشہور ہوا۔ دوسرا اشاعرہ یا اشعرئیین کے نام سے۔ آخرالذکر مکتب فکر اپنے بانی ابوالحسن اشعری کی طرف منسوب ہے۔ اشعری نے تقریبا اپنی تمام تصانیف میں معتزلہ کا جواب دیا ہے اور ان کے دلائل کو بے بنیاد ثابت کیا ہے۔ ان کی تصانیف بے شمار تھیں مگر بیشتر ضائع ہوگئیں۔ دستیاب تصانیف میں الابانتہ عن اصول الدیانتہ اور کتاب اللمع فی الرد علی الزیع والبدع مشہور ہیں۔ آخری کتاب کا ترجمہ 1953میں انگریزی میں شائع ہوا۔ اشعری مکتب فکر کے مبلغین میں امام الغزالی کا نام سرفہرست ہے۔بغداد میں وفات پائی۔