ایڈز (آسان)
وکیپیڈیا سے
- ایڈز
Aids
Acquired immune Deficiency Syndrome
فہرست |
[ترمیم] تعارف
ایڈز ایک مہلک اور جان لیوا مرض ہے جس کا انکشاف 1981ء میں ہوا۔ قدرت نے انسانی جسم کو مختلف بیماریوں سے بچانے کے لیے ایک نہایت ہی مؤوثر دفاعی نظام سے نوازا ہے جس کو مدافعتی نظام بھی کہتے ہیں جسم میں انسانی قوت مدافعت کار گزار ہوتی ہے۔ اس مدافعتی نظام میں خرابی باعث انسان مختلف قسم کی بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے۔
[ترمیم] پھیلاؤ
ایڈز کا مرض ایک وائرس کے ذریعے پھیلتا ہے جو انسانی مدافعتی نظام کو تباہ کر کے رکھ دیتا ہے۔ اس کے حملے کے جو بھی بیماری انسانی جسم میں داخل ہوتی ہے نہایت سنگین اور مہلک صورت حال اختیار کر لیتی ہے۔ اس جراثیم کو ایچ آئی وی (HIV) کہتے ہیں۔ اس کو انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو ناکارہ بنانے والا وائرس بھی کہتے ہیں۔ ایڈز کا یہ وائرس زیادہ تر خون اور جنسی رطوبتوں میں پایا جاتا ہے۔ لیکن اس کے علاوہ یہ جسم کی دوسری رطوبتوں یعنی تھوک، آنسو، پیشاب اور پسینہ میں بھی پایا جاسکتا ہے۔ مگر یی بیماری پھیلانے کا باعث نہیں بنتی بلکہ بیماری کا باعث صرف خون اور جنسی رطوبتوں کے ذریعے ہی پھیلتا ہے۔
یہ وائرس کسی بھی متاثرہ شخص سے اس کے جنسی ساتھی میں داخل ہو سکتا ہے یعنی مرد سے عورت، عورت سے مرد، ہم جنس پرستوں میں ایک دوسرے سے اور متاثرہ ماں سے پیدا ہونے والے بچے میں جاسکتا ہے۔ جنسی پھیلاؤ ترقی یافتہ اور افریقی ممالک میں بیماری کے پھیلاؤ کا بڑا سبب ہے۔
[ترمیم] خون سے ایڈز کا پھیلاؤ
خون کے اجزاء کے ذریعے ایڈز کی بیماری درج ذیل صورتوں میں پھیلتی ہے۔
- جب ایڈز کے وائرس سے متاثرہ خون یا خون کے اجزاء کو کسی دوسرے جسم میں منتقل کیا جائے۔
- جب ایڈز کے وائرس سے متاثرہ سرنج اور سوئیاں دوبارہ استعمال کی جائیں۔
- وائرس سے متاثرہ اوزار جلد میں چبھنے یا پیوست ہونے سے مثلا کان، ناک چھیدنے والے اوزارم دونتواں کے علاج میں استعمال ہونے والے آلات اور جراحی کے دوران استعمال ہونے والے آلات۔
- ایڈز کے وائرس سے متاثرہ مان کے بچے میں یہ جراثیم حمل کے دوران، پیدائش کے وقت یا پیدائش کے بعد منتقل ہو سکتا ہے۔
- اگر کوئی بھی شخص اوپر بیان کیے گئے بیماری کے پھیلاؤ کے کسی ایک بھی طریقے سے گزرا ہو تو اس کو ایڈز کے جراثیم متاثر کر سکتے ہیں خواہ وہ کسی بھی عمر اور جنس کا ہو۔
[ترمیم] علامات
ایڈر کی علامات ظاہر ہونے سے پہلے اس کا وائرس انسانی جسم میں کئی مہینوں یا برسوں تک رہ سکتا ہے۔ کسی شحض کے ایڈز کے جراثیم کی اینٹی باڈیز (Antibodies) اس سے متاثر ہونے کے چھ ہفتے یا اس سے زیادہ عرصہ میں بنتی ہیں۔ اس سے ایڈز کے جراثیم کی موجودگی معلوم کرنے کے لیے زیادہ خون کے ٹسٹوں کیں اینٹی باڈیز کی دریافت کی جاتی ہے۔ بد قسمتی سے یہ اینٹی باڈیز کسی کو بھی یہ بیماری پیدا ہونے سے نہیں بچا سکتیں۔ جس کسی میں بھی ایڈز کا یہ وائرس داخل ہو جاتا ہے وہ اس کو دوسرے میں منتقل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ صلاحیت بیماری کے شروع میں یا بیماری کے آخر میں بہت زیادہ ہو جاتی ہے۔
[ترمیم] ابتدائی علامات
شروع میں غیر محسوس معمولی زکام کی بیماری ہو سکتی ہے۔ جس پر عموما دھیان نہیں دیا جاتا۔ جس کے بعد مریض کی مہینوں یا برسوں تک بالکل ٹھیک نظر آسکتا ہے۔رفتہ رفتہ وہ مکمل ایڈز کا مریض بن جاتا ہے۔
[ترمیم] بڑی علامات
ایڈز کے مریض کی بڑی علامات درج ذیل ہیں۔
- مختصر عرصہ میں جسم کا وزن دس فیصد سے زیادہ کم ہو جانا۔
- ایک مہینے سے زیادہ عرصہ تک اسہال رہنا
- بخار کا ایک مہینے سے زیادہ عرصہ تک رہنا
- اس کے علاوہ بھی کی نشانیاں ہیں لہذا مستند ڈاکٹر کے پاس جا کر مکمل ایڈز کے ٹیسٹ کروانے چائیں۔
[ترمیم] احتیاطی تدابیر
ایڈز سے بچنے کے لیے درج ذیل احتیاط تبدابیر کرنی چاہیں:۔
- ہمیشہ اپنے جیون ساتھی تک محدود رہیں
- جنسی بے راہروی سے بچیں
- اگر دونوں جنسی ساتھیوں میں سے کوئی ایک بھی ایڈز کا مریض ہو تو ڈاکٹر کے مشورے سے خلاف کا صحیح استعمال کرنا چائیے۔
- اگر ٹیکہ لگوانا ضروری ہو تو ہمشیہ غیر استعمال شدہ نئی سرنج کے استعمال پر اصرار کریں۔
- خون کا انتقال تب کروائیں جب اس کی اشد ضرورت ہو۔
- اگر زندگی بچانے کے لیے خون کا انتقال ضروری ہو تو اس بات کا یقین کر لیں کہ انتقال کیا جانے والا خون ایڈز اور یرقان وغیرہ کے وائرسز سے مکمل طور پر پاک ہو۔
[ترمیم] مدافعتی کیمیکل کی تیاری
1989ء میں سان فرانسسکو کے سائنس دانوں نے ایڈز کے خلاف ایک مدافعتی کیمیکل تیار کیا تھا۔ دسمبر 1995ء میں امریکن یونیورسٹی آف میری لینڈ کے سائنسدانوں کی ایک جماعت نے انسانی خلیوں کی مدد سے ایک قدرتی کیمیکل سی ڈی 8 ایس تیارکیا ہے جس میں ایڈز کے خلاف مدافعت کی بھرپور طاقت موجود ہے۔ لیکن مکمل طور پر کامیابی نہیں ہو سکی۔
[ترمیم] کچھ حقائق
- دنیا بھر میں ہر نو ماہ کے بعد ایڈز کے مریضوں کی تعداد دو گنا ہو جاتی ہے۔
- افریقہ میں یہ بیماری سینکڑوں سال پہلے موجود تھی جو سبز بندروں سے پھیلی۔
- اس وقت دنیا پھر میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد دو کروڑ سے زیادہ ہے۔ ان میں اکثریت خواتین کی ہے۔
- دنیا پھر میں ہر روز چھ ہزار سے زائد افراد اس بیماری سے متاثر ہو رہے ہیں۔
- ایڈز کا عالمی دن یکم دسمبر کو منایا جاتا ہے۔