افضل الدین خاقانی

وکیپیڈیا سے

پیدائش: 1126ء

انتقال: 1198ء

فارس شاعر ۔ ایران کے سرحدی علاقہ شروان میں پیدا ہوا۔ تبریز میں وفات پائی۔ اپنے چچا عمر کی مدد سے مختلف علوم و فنون میں مہارت حاصل کی۔ اور حسان العجم کا لقب پایا۔ ابوالعلا گنجوی سے بھی استفادہ کیا اور انھی کی بیٹی سے شادی ہوئی۔ سلطان سنجر کے دربار میں جانا چاہتا تھا کہ ترکان غز کا فتہ برپا ہوگیا۔ 1156ء میں حج کیا اور نعتیہ قصائد اور ایوان مدائن والا معروف قصیدہ لکھا۔ 1173ء میں محبوس ہوا۔ قریباً ایک سال کے بعد رہائی ملی اور مشہور نظم جسیہ تحریر کی۔ بعد ازاں حج کے لیے گیا ۔ کلیات ، قصائد اور قطعات پر مشتمل ہے۔ اشعار کی تعداد بائیس ہزار ہے۔ مثنوی تحفہ العراقین میں مسافرت حج کی سرگزشت ہے۔

دیگر زبانیں