خوشحال خان خٹک
وکیپیڈیا سے
پیدائش: 1613ء
وفات: 1689ء
پشتون ہیرو اور پشتو شاعر۔ نواح پشاور کے قریب اکوڑہ ختم میں پیدا ہوئے۔ باپ شہباز خان قبیلہ خٹک کا سردار اور مغلوں کی جانب سے علاقے کا جاگیردار تھا۔ اوائل عمر میں یوسف زئی قبیلے کے اکثر معرکوں میں شریک رہا۔ 1651ء میں باپ کے مرنے پر اپنے قبیلے کا سردار بنا۔ اورنگزیب عالمگیر کے زمانے میں اس کی شکایتیں دربار میں پہنچیں جس پر اسے گرفتار کر لیا گیا اوروہ تین چار برس دہلی اور رنتھمبور کے قلعوں میں قید رہا۔ پھر رہا ہو کر وطن واپس آیا۔ دل میں مغلوں کے خلاف انتقام کی آگ بھڑک رہی تھی۔ یوسف زئی قبیلے کے ساتھ مل کر شاہی فوجوں پر کئی حملے کیے اور اکثر معرکوں میں مغل افواج کو زک پہنچائی۔ اورنگزیب نے باغیوں کو کئی شکستیں دیں۔ ہر طرف سے ناامید ہو کر خوشحال خان نے آفریدیوں کے علاقے میں پناہ لی۔ اس کا آخری زمانہ بڑی مصیبت اور پریشانی میں گزار ۔ اس نے تقریباً چالیس ہزار اشعار اپنی یادگار چھوڑے ہیں۔ جن تغزل سے بڑھ کر واقعاتی رنگ ہے۔ بیشتر رجزیہ اشعار ہیں۔
زمرہ جات: سوانح حیات | شاعر | پشتو شاعر | صوبہ سرحد