نسیجی ھندس
وکیپیڈیا سے
![اِستِـنبات (کلچر) میں جنینی خلیات کا خوردبینی مطالعہ کیا جارہا ہے [1]](../../../upload/thumb/0/08/NML.jpg/240px-NML.jpg)
نسـیـجی | ہـنـدس |
جسکو انگریزی میں ٹشوانجینئرنگ اور جاپانی میں سوشیکی کوگاکو کہتے ہیں جدید طبی طرزیات (میڈیکل ٹیکنالوجی)، علم الخیات (سائٹولوجی)، حیاتیاتی مواد (بایؤ میٹیریئلز) اور معالجہ (تھراپیوٹکس) کے ملاپ سے پیدا ہونے والا طب کا وہ شعبہ ہے کہ جسمیں بیماری یا حادثہ میں ضائع ہوجانے والے اعضا (آرگنز) یا نسیجات (ٹشوز) کو انسان کے اپنے ہی خلیات کو استعمال کرتے ہوۓ نۓ سرے سے بنایا جاتا ہے۔
ٹشو انجینئرنگ کی اصطلاح 1988 میں علوم مھندس و علوم حیات (لائف سائنسس) کے اصول اور طریقہ کار کے — پستانداری (میمیلئن) نسیجات کی ساخت اور افعال (عام اور مرض دونوں حالتوں) میں نسبت کا مطالعہ کرنے اور نسیجات کی بحالی، برقراری اور بہتری کیلۓ حیاتیاتی متبادلات کی تیاری کی خاطر — حیاتیات پر اطلاق کیلیۓ استعمال کی گئی۔
علم طب و صحت میں اعضا یا نسیج کا ناکارہ ہوجانا ایک بہت بڑا مسلہء ہے جس سے نبٹنے کیلۓ جراحی، اعضا کی پیوندکاری، مصنوعی اعضا اور میکانی اسباب سمیت سب کچھ استعمال کرنے کے باوجود طویل المیاد بنیادوں پر، ضایع ہوجانے والی نسیج کا واپس آنا اکثر ممکن نہیں ہوتا۔ ایسی صورتحال میں نسیجی مھندس طب کے ایک اہم شعبہ کے طور پر تیزرفتاری سے ابھر رہی ہے۔ اس طرزمعالجہ (تھیراپیوٹکس) کی طرزیاتی (ٹیکنیکل) تفصیل اور اسکے تحقیقی طریقہءکار کے ذکر سے قبل اسکے موجودہ استعمالات پر ایک طائرانہ نظر
فہرست |
[ترمیم] موجودہ استعمالات
[ترمیم] انبعاث ِجلد
نسیجی مہندس میں اب تک کی جانے والی سب سے زیادہ تحقیق انبعاث ِجلد، یعنی ناکارہ یا ضائع ہوجانے والی جلدی نسیج کی دوبارہ نمو (تولدمجدد) سے مطالق ہے جسمیں بقری کولیجن (گاۓ سے حاصل کردہ پروٹین، کولیجن) سے ایک رقیق اور پردہ کی مانند اسفنج تیار کیا جاتا ہے پھر اسکے اوپر انسانی کھال سے لیۓ گۓ خلیات باریک بینی اور لطیف و نازک حکمت کے تحت بچھا کر اِستِـنبات یا culture (ایک طرح کا غذائی مادہ جو عموماً نیم مایع حالت میں ہوتا ہے اور تجربہ گاہوں میں بیکٹیریا کو پالنے کے لیۓ استعمال کیا جاتا ہے) میں سیــراب رکھا جاتا ہے اور انکی پرورش کی جاتی ہے، اسطرح کھال سے حاصل کردہ چند خلیات اپنی تعداد میں اضافہ کرتے چلے جاتے ہیں اور پھل پھول کر انسانی جلد تیار کردیتے ہیں یوں حاصل ہونے والی جلد کو استنباتی جلد (cultured skin) یا جلد ِنسیجی مہندس (tissue-engineered skin) کہا جاتا ہے۔ یہ استنباتی جلد، جلنے یا کسی اور طرح ضایع ہوجانے والی انسانی جلد کے علاج میں استعمال کی جاتی ہے۔ ضایع ہوجانے پر باقی ماندہ تھوڑی بہت جلد سے چند خلیات لے کر استنباتی جلد تیار کرنے کا طرزعلاج امریکہ میں جاری ہے اور جلد ہی جاپان میں بھی شروع ہوجاۓ گا۔ (پاکستان کے بارے میں ہمارے پاس کوئی معلومات نہیں، اگر آپ اس بارے میں خبر رکھتے ہیں تو براہ کرم اسکا اضافہ مضمون میں کردیجیۓ)
[ترمیم] انبعاث ِاستخوان و دیگر عظماتی نسیجات
ایک اور نسیج جس پر کافی کام ہوچکا ہے، استخوان یعنی ہڈیوں کی تشکیل نو ہے۔ حیاتیاتی طرزیات (بایوٹیکنالوجی) کی مدد سے بناۓ گۓ حیاتیاتی پلاسٹکی مادوں کے زریعے ہڈی کی ساختگری کی جاتی ہے؛ ان حیاتیاتی پلاسٹکوں میں اہم اور کثرت سے استعمال ہونے والا پلاسٹک، تکراری حـمـض البن (poly lactic acid) ہے۔ جیسا کہ نام سے ظاہر ہے کہ یہ دودھ کے ترشہ یعنی حـمض ِلبن (lactic acid) سے حاصل کیا جانے والا — تکرارہ (پولیمر) — ہے۔
پہلے حیاتیاتی مواد کی مدد سے ایک صِنـَـاعِـی (synthetic) سانچہ تیار کیا جاتا ہے جو کہ اس ہڈی کی ساخت کے ہو بہو ہوتا ہے جسکا معالجہ کرناہو، پھر اسکو جسم میں پیوست یعنی مَـغرُوس (implant) کردیا جاتا ہے تو وہ عامل نمو (گروتھ فیکٹر) کی موجودگی میں اپنے سانچے کی شکل کے مطابق ہڈی بنانا شروع کردیتا ہے گویا انبعاث استخوان کے عمل کی ابتداء ہوجاتی ہے اور ساتھ ساتھ نسیجی مہندس کے زریعے بناکر لگایا گیا یہ ہڈی کا سانچہ گھل گھل کر ختم ہونا شروع کردیتا ہے، چندماہ (فی الحال 5 تا 6) گذرنے پر تکراری حمض لبن یا کسی دیگر حیاتیاتی مادے سے بنا کر لگائی جانے والی صناعی ہڈی میں موجود خوردبینی روزنوں میں نئی ہڈی بن کر تیار ہوچکی ہوتی ہے اور صناعی ہڈی گھل کر ختم۔ اسطرح کے پلاسٹک (لدن) کے لیۓ جو جسم میں گھل کر یا تحلیل ہو کر ختم ہوسکتا ہو، حیاتی-انحطاطی-لدن (bio-degradable-plastic) کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔
اسی طرح حیاتی صناعی مواد کو استعمال کرتے ہوۓ دیگر عظماتی (آرتھوپیڈیک) نسیجات مثلا، عضروف (cartilage) اور ربطیہ (ligament) وغیرہ کی تحقیق و تیاری کا عمل بھی جاری ہے۔
[ترمیم] حیاتی ہجین اعضاء کی جانب
نسیجی مہندس کی طرزیات کی مدد سے اب حیاتی ہجین (Bio-hybrid) اعضاء پر بھی تحقیق ہو رہی ہے۔ حیاتی ہجین، قدرتی-ساختہ اور انسانی-ساختہ اجزاء کے مرکب سے ملکر بننے والے اعضاء ہوتے ہیں جنکو جسم میں مغروس کیا جاسکتا ہے۔ مثلا استنباتی عصبی خلیات (cultured neural cells) اور نوری-برقی آلہ (photo-electric device) کو باہم ملا کر انسانی آنکھ بنانے پر تحقیق ہو رہی ہے، اسطرح کی بینائی کے لیۓ اصطناعی بصارت (artificial vision) کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔