ٹیکسی
وکیپیڈیا سے
کرایہ پر چلنے والی مرٹر کار۔ ہر ٹیکسی میں سرکاری حکم سے ایک میٹر لگا ہوتا ہے جو وقت اور فاصلہ گزرنے کے ساتھ کرایہ دکھاتا ہے۔ لیکن پاکستان میں قانون کی کون پروا کرتا ہے۔ اس لیے بغیر میٹر کی ٹیکسی ہی آج کل سڑکوں پر نظر آتی ہے۔ سفر کرنے والوں کی آسانی کے لیے حکومت خود ٹیکسی کا کرایہ مقرر کرتی ہے۔ لیکن پاکستان میں تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے اپنی ہی من مانی چلتی ہے۔
فاصلہ اور کرایہ بتانے والا یہ میٹر فرانس کے ایک شخص اے گرونر نے 1895ء میں ایجاد کیا اور اس کا نام ’’ٹیکسی میترے‘‘(کرایہ بتانے والا آلہ) رکھا۔ بعد ازاں لوگ اس کار ہی کو ٹیکسی کہنے لگے جو کرائے پر چلتی ہے۔ اور جس میں یہ آلہ لگا ہوتا ہے۔