انقرہ

وکیپیڈیا سے

انقرہ میں اتاترک کا مقبرہ
انقرہ میں اتاترک کا مقبرہ

انقرہ ترکی کا دارالحکومت اور استنبول کے بعد ملک کا دوسرا سب سے بڑا شہر ہے۔ 2005ء کے مطابق شہر کی آبادی 4،319،167 ہے۔ شہر پہلے انگورہ کے نام سے جانا جاتا تھا۔ انقرہ اناطولیہ کے وسط میں واقع ایک اہم تجارتی و صنعتی مرکز ہونے کے ساتھ ساتھ ترک سیاست کا گہوارہ بھی ہے۔ ترکی کے عین وسط میں واقع ہونے کے باعث یہ سڑکوں اور پٹریوں کے جال کے ذریعے ملک بھر سے منسلک ہے۔

[ترمیم] تاریخ

عثمانی طرز تعمیر کی بنائی گئی شہر کی ایک جدید مسجد
عثمانی طرز تعمیر کی بنائی گئی شہر کی ایک جدید مسجد

189 قبل مسیح میں یہ شہر رومی سلطنت میں شامل ہوا اور رومی علاقے کی حیثیت سے یہ سلطنت کے مشرقی حصے کا دروازہ بن گیا۔ دارالحکومت قسطنطنیہ ہونے کے باوجود بازنطینی سلطنت میں بھی اس کی اہمیت مسلمہ تھی۔ یہ شہر 11 ویں صدی تک مسلم افواج کا گہوارہ بنتا رہا اور بالآخر 1071ء میں سلجوق سلطان الپ ارسلان نے جنگ ملازکرد میں بازنطینیوں کو شکست دے کر اناطولیہ کی فتح کا دروازہ کھول دیا۔ پہلی صلیبی جنگ کے دوران صلیبیوں نے اس پر قبضہ کرلیا۔ عثمانی سلطنت کے دوسرے فرمانروا اورخان اول نے 1356ء میں شہر پر قبضہ کرلیا جبکہ 1403ء میں تیمور لنگ نے انقرہ کے مقام پر بایزید یلدرم کو شکست دے کر عثمانی سلطنت کو زبردست نقصان پہنچایا لیکن 1403ء میں عثمانیوں نے دوبارہ شہر کو حاصل کرلیا۔

جنگ عظیم اول کے بعد 1919ء میں بیرونی قبضے کے خلاف مصطفی کمال اتاترک نے انقرہ کو اپنا مرکز بنایا اور بعد ازاں فتح کے بعد دارالحکومت قسطنطنیہ سے انقرہ منتقل کردیا۔

[ترمیم] جڑواں شہر



Image:Wiki letter w.svg یہ ابھی نامکمل مضمون ہے۔آپ اس میں ترمیم کرکے مزید بہتر بنا سکتے ہیں۔