شیخ حمید الدین ناگوری
وکیپیڈیا سے
641ھ
صوفی۔ بخارا میں پیدا ہوئے۔ خواجہ بختیار کاکی کے دوست اور شیخ شہاب الدین سہروردی کے مرید تھے۔ اصل نام محمد تھا مگر حمید الدین کے نام سے مشہور ہوئے۔ والد کا نام عطار اللہ محمود تھا۔ جو شہاب الدین غوری کے زمانے میں بخارا سے ہندوستان آئے۔ اور دہلی میں مقیم ہوئے۔ شیخ حمید الدین علوم ظاہری میں درجہ کمال کو پہنچے ہوئے تھے اور درس دیا کرتے تھے۔ بادشاہ نے آپ کو ناگور کا قاضی مقرر کیا۔ اس منصب پر تین سال تک فائز رہے۔پھر بغداد پہنچ کر شیخ شہاب الدین سہروردی کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ ان سے بیعت کی اور مجاہدے اور ریاضتیں کیں۔ خواجہ بختیار کاکی بھی بغداد میں مقیم تھے۔ ان سے گہرے تعلقات قائم ہوگئے۔ بغداد میں ایک سال گزارنے کے بعد مدینہ تشریف لے گئے اور ایک سال تک روضہ اطہر کے مجاور رہے۔ پھر تین سال تک مکہ میں رہنے کے بعد سلطان التمش کے زمانے میں دہلی تشریف لائے۔ سلطان نے آپ کی بڑی قدر و منزلت کی۔ آپ کو سماع کا بہت شوق تھا۔ اور اسی وجہ سے بہت سے علمائے وقت آپ کے سخت خلاف تھے۔ آپ کو بابا فرید سے بھی بہت محبت اور عقیدت تھی۔ بابا فرید نے آپ کو دو کتابیں ، تواریخ ، اور ’راحۃ الارواح کا حوالہ اپنے ملفوظات میں دیا ہے۔ ’’سیر العارفین‘‘ میں ایک اور کتاب ’’لوائح ‘‘ کا بھی ذکر ہے۔