وراثی ہندس
وکیپیڈیا سے
وراثی | ہندس |
جسکو انگریزی میں جنیٹک انجینئرنگ کہا جاتا ہے میں بنیادی طور پر وراثی مادے (ڈی این اے) کو استعمال کیا جاتا ہے۔ اہم ترین قدم کسی اجنبی ڈی این اے کا ایک منتخب میزبان خلیے (host cell) میں انتقال (ٹرانسفر) کرنا ہے۔ جسمیں مندرجہ ذیل اہم مراحل انجام دیۓ جاتے ہیں
- حقیقی المرکز اور بـِدائی المرکز دونوں طرح کے خلیات میں ڈی این اے کے تداوُل یعنی manipulation کے مراحل
-
- استخراج (extraction) یا اسکو خلیات سے نکال کر اسکی علیحدگی
- تضـخیم (ضخیم سے ماخوذ لفظ) جسکو انگریزی میں amplification کہا جاتا ہے
- خامراتی ترمیم (enzymatic modification)
- توصیف (characterization)
- متوالیت (sequencing)
- تخلیق کیمیاوی
- اور پھر مثل تولید (cloning) و تعبیر (expression) جیسے مراحل شامل ہیں۔
ایسی صورتحال میں جیسا کہ اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ نسل (offspring) میں آنے والا وراثی مادہ غیراجدادی (non-parental) الیل رکھتا ہے کیونکہ اوپر درج کردہ مراحل میں ڈی این اے کی ماشوبیئت (recombination) کی جاچکی ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ اکثر وراثی مہندس کیلیۓ ماشوب ڈی این اے طرزیات (recombinant DNA technology) کی اصطلاح بھی متبادل نام کے طور پر استعمال کردی جاتی ہے۔ اس طــرز یا ٹیکنالوجی کے موجودہ استعمالات تو اس مضمون میں کسی اور جگہ آئیں گے، یہاں اتنا ذکر ہے کہ اسکے زریعے موراثہ (genome) کا تداول کرکہ اصطناعی طور پر جاندار کے خاصات (traits) میں ترمیم کی جاسکتی ہے، نۓ خاصات کا اضافہ کیا جاسکتا ہے اور / یا انکو مفید طور پر اپنے لیۓ استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ایک اور خاص بات جو یہاں درج کرنا مناسب ہے وہ یہ ہے کہ وراثی مہندس مـُخـتـَبرَی (in vitro) طریقہ پر زیادہ انحصار کرتی ہے، برعکس وراثیات کے۔ مزید یہ کہ وراثی ہندس میں طرزظاہری سے پہلے طرزوراثی سے واسطہ پڑتا ہے اور اگر اس لحاظ سے اسے معکوس وراثیات کہـ دیا جاۓ تو بے جا نہ ہوگا۔