بروج
وکیپیڈیا سے
دائرۃ البروج کو اگر 12 مساوی حصوں میں تقسیم کیا جائے تو ہر 30 درجے پر مشمل حصہ برج کہلاتا ہے۔
عہد قدیم ہی سے تمام تہذیبوں میں ان بروج کے نام شمس کی سماوی گزرگاہ (طریق الشمس) پر موجود تاروں کے جھرمٹ سے منسوب ہے۔ حقیقتاً آسمان پر شیر، ترازو، بچھو، مچھلی وغیرہ نہیں بنے بلکہ پہچان اور سہولت کی خاطر ہر برج میں تاروں کے جھرمٹ سے بننے والی ممکنہ (خیالی) شبہیہ کو اس برج کا نام دے دیا گیا ہے۔
سادہ لفظوں میں اگر کہیں تو برج سے مراد نظرآنے والے آسمان کا مخصوص بارھواں حصہ ہے۔ اس حصہ پر نہ صرف چاند سورج بلکہ دیگر کواکب حرکت کرتے نظر آتے ہیں۔ تمام کواکب میں سورج کا مشاہدہ سب سے سہل ہے نیز رائج (مغربی) کیلنڈر کی بنیاد اسی سورج کی سالانہ گردش پر ہے لہذا سورج (کم و بیش) مقررہ تاریخوں کو ہر برج میں داخل ہوتا ہے اس لئےشمسی برج کا تعین کرنا نہایت آسان ہے ۔اسی لئے سہولت کی خاطر عام بول چال اور اخباری زبان میں برج سے مراد شمسی برج ہوتا ہے۔ بسا اوقات لفظ ’’اسٹار‘‘ کو ’’برج‘‘ کے معنوں میں استعمال کیا جاتا ہے، تاہم یہ اصطلاح غلط العوام ہے۔
شمس کی (بظاہر) یومیہ گردش ایک درجہ فی یوم ہے اس لئے سورج ایک برج میں اوسطاً 30 دن قیام کرتا ہے۔ مثلاً کوئی شخص 14 اگست کو پیدا ہوا ہو تو وہ برج اسد کی پیدائش کہلاتا ہے۔ کیونکہ سورج ہرسال (اوسطاً) 23جولائی سے 23 اگست تک برج اسد میں گردش کرتا ہے۔ تاہم علم نجوم کا مطالعہ شمسی برج تک محدود نہیں، بلکہ طالع معہ بیوت اور تمامی کواکب کی 12 بروج میں حرکات و حالت کے بعد ہی کوئی حکم لگایا جاتا ہے۔
[ترمیم] بیرونی روابط
- Multilingual Astrology Portal
- Western Astrology Lessons
- Vedic Astrology Portal and Free Online Horoscope
- Indian Astrology Free Audio Lessons
- Read and Download Jyotish Books
- 28,000+ Celebrities Natal Charts
- Jyotish Lessons, Articles and Conferences
- Mundane Charts of Nations
- World Largest Online AstroBook Shop
- Faculty of Astrological Studies UK