خواجہ ابو اسحاق شامی
وکیپیڈیا سے
حضرت شیخ ابو اسحق شامی رحمۃ اللہ علیہ
(متوفی:329ھ)
حضرت شیخ بو اسحق شامی قدس سرہ کا لقب شرف الدین تھا ۔
آپ رحمۃ اللہ علیہ نے خرقہ خلافت خواجہ ممشاد علوی دینوری رحمۃ اللہ علیہ سے پایا تھا۔ ظاہری اور باطنی علوم میں ممتاز تھے اور زہد و ریاضت میں بے مثال۔ خلق سے بے نیاز اور خالق سے ہمراز، درویشوں سے محبت کرتے۔ ’’المعراج الفقراء جوع‘‘ کے مصداق ہمیشہ روزہ سے رہتے اور سات دن بعد افطار کیا کرتے۔ مرید ہونے سے پہلے چالیس دن تک استخارہ کرتے رہے۔ ہاتف غیبی نے علو دینوری رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضری کا اشارہ دیا تو ان کے خدمت میں حاضر ہوئے۔ سات سال بعد تکمیل کو پہنچے اور خلافت عطا ہوئی۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ کے پیرو مرشد رحمۃ اللہ علیہ نے آپ کو یہ بشارت دی کہ اہل چشت کے امام بنو گے۔ چنانچہ آپ رحمۃ اللہ علیہ اپنے وطن چشت واپس آئے تو ’’قطب چشتیہ ‘‘کے لقب سے مشہور ہوئے۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ کو سماع سے بے حد لگائو تھا۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ کی مجلس میں آنے والے ہر شخص پر وجد طاری رہا کرتا۔ آپنے 329ہجری کو وصال فرمایا
آپ رحمۃ اللہ علیہ کامزار مبارک شہر عکہ شام میں ہے آپ رحمۃ اللہ علیہ کے وصال سے لیکر آج تک آپ رحمۃ اللہ علیہ کے مزار پر ایک چراغ روشن ہے جوکبھی نہیں بجھا یہ چراغ شام سے صبح تک روشن رہتا ہے طوفان باد و باران کبھی اس چراغ کو گل نہیں کر سکا۔
[ترمیم] حوالہ جات
( خزینۃ الاصفیاء: مفتی غلام سرور لاہوری رحمۃ اللہ علیہ) ( سفینۃ الاولیا: شہزادہ دارا شکوہ قادری رحمۃ اللہ علیہ)
زمرہ جات: تصوف | صوفیاء | سلاسل تصوف | چشتیہ | مشائخ چشت | سوانح حیات | تذکرے