ثریا (جھرمٹ)
وکیپیڈیا سے
دیکھیے : ثریا (ضد ابہام)
Pleiades
آسمان پر چند ستاروں کا جھرمٹ سب سے نمایاں روشنی اسی جھرمٹ کی ہوتی ہے۔ زمانۂ قدیم میں یونانیوں کا خیال تھا کہ ستاروں سے زمین کے ہر واقعے کا حساب لگایا جاسکتا ہے۔ چنانچہ ستاروں کے ذریعے کھیتی باڑی ، طوفان اور موسم وغیرہ کے حالات جان لیا کرتے تھے۔ انھوں نے اسی مقصد کے لیے آسمان کے سب سے روشن حصے ’’ثریا‘‘ کو آماجگاہ بنایا۔ ثریا کے ہر ستارے کو وہ ایک دیوتا سمجھتے تھے۔ اور ہر ستارے سے الگ الگ کام منسوب کرتے تھے۔ قدیم ہیئت دان ٹالمی نے آسمان پر ثریا کی کل تعداد 48 بتائی تھی۔ جدید تحقیقات کے مطابق ثریا کا جھرمٹ دو ہزار چھوٹے ستاوں پر مشتمل ہے جن میں سے چھ سات کسی آلے کی مدد کے بغیر ہی دیکھے جا سکتے ہیں۔ اٹیلس اور پیونی کی سات بیٹیوں کے ناموں کی نسبت سے یونانیوں نے ان سات ستاروں کو موسوم کیا تھا۔ انھیں اردو میں سات سہیلیوں کا جھمکا بھی کہتے ہیں۔