Static Wikipedia February 2008 (no images)

aa - ab - af - ak - als - am - an - ang - ar - arc - as - ast - av - ay - az - ba - bar - bat_smg - bcl - be - be_x_old - bg - bh - bi - bm - bn - bo - bpy - br - bs - bug - bxr - ca - cbk_zam - cdo - ce - ceb - ch - cho - chr - chy - co - cr - crh - cs - csb - cu - cv - cy - da - de - diq - dsb - dv - dz - ee - el - eml - en - eo - es - et - eu - ext - fa - ff - fi - fiu_vro - fj - fo - fr - frp - fur - fy - ga - gan - gd - gl - glk - gn - got - gu - gv - ha - hak - haw - he - hi - hif - ho - hr - hsb - ht - hu - hy - hz - ia - id - ie - ig - ii - ik - ilo - io - is - it - iu - ja - jbo - jv - ka - kaa - kab - kg - ki - kj - kk - kl - km - kn - ko - kr - ks - ksh - ku - kv - kw - ky - la - lad - lb - lbe - lg - li - lij - lmo - ln - lo - lt - lv - map_bms - mdf - mg - mh - mi - mk - ml - mn - mo - mr - mt - mus - my - myv - mzn - na - nah - nap - nds - nds_nl - ne - new - ng - nl - nn - no - nov - nrm - nv - ny - oc - om - or - os - pa - pag - pam - pap - pdc - pi - pih - pl - pms - ps - pt - qu - quality - rm - rmy - rn - ro - roa_rup - roa_tara - ru - rw - sa - sah - sc - scn - sco - sd - se - sg - sh - si - simple - sk - sl - sm - sn - so - sr - srn - ss - st - stq - su - sv - sw - szl - ta - te - tet - tg - th - ti - tk - tl - tlh - tn - to - tpi - tr - ts - tt - tum - tw - ty - udm - ug - uk - ur - uz - ve - vec - vi - vls - vo - wa - war - wo - wuu - xal - xh - yi - yo - za - zea - zh - zh_classical - zh_min_nan - zh_yue - zu

Web Analytics
Cookie Policy Terms and Conditions سعودی عرب - وکیپیڈیا

سعودی عرب

وکیپیڈیا سے

یہ مضمون منتخب مقالہ بنائے جانے کے لیے امیدوار ہے۔ اس لیے اس مضمون کو خاص توجہ کی ضرورت ہے۔


المملكۃ العربیۃ السعودیۃ
 سعودی عرب کا پرچم سعودی عرب کا قومی نشان
پرچم قومی نشان
شعار: لا إله إلا الله محمد رسول الله
ترانہ: عاش المليكہ
 سعودی عرب کا محل وقوع
دارالحکومت ریاض
عظیم ترین شہر ریاض
دفتری زبان(یں) عربی
نظام حکومت
شاہ
ولی عہد
ملوکیت
عبداللہ بن عبدالعزیز
سلطان بن عبدالعزیز
آزاد
- اعلان
- تسلیم
- اتحاد

8 جنوری 1926
27 مئی 1927
- 23 ستمبر 1932
رقبہ
 - کل
 
 - پانی (%)
 
2,149,690 مربع کلومیٹر (14 واں)
829,996 مربع میل
برائے نام
آبادی
 - تخمینۂ 2006
 - کثافت
 
25,192,720 (46 واں)
11 فی مربع کلومیٹر(205 واں)
29 فی مربع میل
جی۔ ڈی۔ پی۔ (پی۔ پی۔ پی۔)
 - مجموعی
 - فی کس
2005 تخمینہ
351.996 ارب ڈالر (27 واں)
15,338 ڈالر (46 واں)
ایچ۔ ڈی۔ آئی۔ (2003) 0.772 (77 واں) – متوسط
سکہ سعودی ریال (SAR)
منطقۂ وقت
 - گرما (ڈی۔ ایس۔ ٹی۔)
سعودی عرب کا معیاری وقت (یو۔ ٹی۔ سی۔ 3:00+)
غیر مستعمل (یو۔ ٹی۔ سی۔ 3:00+)
انٹرنیٹ ٹی۔ ایل۔ ڈی۔ .sa
کالنگ کوڈ +966

مملکت سعودی عرب جزیرہ نمائے عرب میں سب سے بڑا ملک ہے ۔ شمال مغرب میں اس کی سرحد اردن، شمال میں عراق اور شمال مشرق میں کویت، قطر اور بحرین اور مشرق میں متحدہ عرب امارات، جنوب مشرق میں اومان، جنوب میں یمن سے ملی ہوئی ہے جبکہ خلیج فارس اس کے شمال مشرق اور بحیرہ قلزم اس کے مغرب میں واقع ہے ۔ یہ حرمین شریفین کی سرزمین کہلاتی ہے کیونکہ یہاں اسلام کے دو مقدس ترین مقامات مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں موجود ہیں۔


فہرست

[ترمیم] تاریخ

سعودی ریاست کا ظہور تقریباً 1750ء میں عرب کے وسط سے شروع ہوا جب ایک مقامی رہنما محمد بن سعود معروف اسلامی شخصیت اور مجدد محمد بن عبدالوہاب کے ساتھ مل کر ایک نئی سیاسی قوت کے طور پر ابھرے ۔

 جدید سعودی ریاست کے بانی شاہ عبدالعزيز بن سعود امریکی صدر فرینکلن روزویلٹ کے ہمراہ، یالتا کانفرنس سے واپسی پر 1945ء
جدید سعودی ریاست کے بانی شاہ عبدالعزيز بن سعود امریکی صدر فرینکلن روزویلٹ کے ہمراہ، یالتا کانفرنس سے واپسی پر 1945ء

اگلے ڈیڑھ سو سال میں آل سعود کی قسمت کا ستارہ طلوع و غروب ہوتا رہا جس کے دوران جزیرہ نما عرب پر تسلط کے لئے ان کے مصر، سلطنت عثمانیہ اور دیگر عرب خاندانوں سے تصادم ہوئے ۔ بعد ازاں سعودی ریاست کا باقاعدہ قیام شاہ عبدالعزیز السعود کے ہاتھوں عمل میں آیا۔

1902ء میں عبدالعزیز نے حریف آل رشید سے ریاض شہر چھین لیا اور اسے آل سعود کا دارالحکومت قرار دیا۔ اپنی فتوحات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے انہوں نے 1913ء سے 1926ء کے دوران الاحساء، القطیف، نجد کے باقی علاقوں اور حجاز کو بھی زیر نگیں کرلیا۔ 8 جنوری 1926ء کو عبدالعزیز بن سعود حجاز کے بادشاہ قرار پائے ۔ 29 جنوری 1927ء کو انہوں نے شاہ نجد کا خطاب حاصل کیا۔ 20 مئی 1927ء کو معاہدہ جدہ کے مطابق برطانیہ نے عبدالعزیز کی حکومت کی آزادی تسلیم کرلی جو اس وقت مملکت حجاز و نجد کہلاتی تھی۔ 1932ء میں دونوں علاقوں کو متحد کرکے مملکت سعودی عرب تشکیل دی گئی۔

مارچ 1938ء میں تیل کی دریافت نے ملک کو معاشی طور پر زبردست استحکام بخشا اور مملکت میں خوشحالی کا دور دورہ ہوگیا۔

[ترمیم] سیاست

خادم الحرمین الشریفین شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز
خادم الحرمین الشریفین شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز

سعودی عرب کی حکومت کا بنیادی ادارہ آل سعود کی بادشاہت ہے ۔ 1992ء میں اختیار کئے گئے بنیادی قوانین کے مطابق سعودی عرب پر پہلے بادشاہ عبدالعزیز بن سعود کی اولاد حکمرانی کرے گی اور قرآن ملک کا آئین اور شریعت حکومت کی بنیاد ہے ۔

ملک میں کوئی تسلیم شدہ سیاسی جماعت ہے نہ ہی انتخابات ہوتے ہیں البتہ 2005ء میں مقامی انتخابات کا انعقاد ہوا۔ بادشاہ کے اختیارات شرعی قوانین اور سعودی روایات کے اندر محدود ہیں۔ علاوہ ازیں اسے سعودی شاہی خاندان، علماء اور سعودی معاشرے کے دیگر اہم عناصر کا اتفاق بھی چاہئے ۔ سعودی عرب دنیا بھر میں مساجد اور قرآن اسکولوں کے قیام کے ذریعے اسلام کی ترویج کرتی ہے ۔ شاہی خاندان کے اہم ارکان علماء کی منظوری سے شاہی خاندان میں کسی ایک شخص کو بادشاہ منتخب کرتے ہیں۔

قانون سازی وزراء کی کونسل عمل میں لاتی ہے جو لازمی طور پر شریعت اسلامی سے مطابقت رکھتی ہو۔ عدالت شرعی نظام کی پابند ہیں جن کے قاضیوں کا تقرر اعلیٰ عدالتی کونسل کی سفارش پر بادشاہ عمل میں لاتا ہے ۔

[ترمیم] صوبے

سعودی عرب مندرجہ صوبوں پر مشتمل ہے:

  1. الباحة
  2. الحدود الشمالي
  3. الجوﹶف
  4. المدينه
  5. القصيم
  6. الرياض
  7. الشرقيہ
  8. عسير
  9. حائل
  10. جيزان
  11. المکہ
  12. نجران
  13. تبوك

[ترمیم] بڑے شہر

ریاض شہر کا مرکز
ریاض شہر کا مرکز
  • ریاض (سعودی عرب کا دارالحکومت)
  • جدہ (دوسرا سب سے بڑا شہر، حج و عمرہ کے لئے دنیا بھر کے زائرین کی پہلی قیام گاہ اور بحیرہ قلزم کی بندرگاہ)
  • دمام (مشرقی صوبے کا دارالحکومت اور تیسرا سب سے بڑا شہر)
  • مکہ (اسلام کا مقدس ترین مقام)
  • مدینہ (اسلام کا دوسرا مقدس ترین شہر)
  • طائف (مکہ کے قریب پہاڑی علاقہ)
  • تبوک (اردن کی سرحد کے قریب واقع شمال مغربی شہر)
  • بریدہ (شمال وسطی عرب کا شہر )
  • حفوف (قدیم ساحلی نخلستانی اور تیل کے عظیم ذخائر کا شہر)
  • خمیس مشیط (مغربی عرب میں عسکری تربیتی مرکز)

[ترمیم] جغرافیہ

سعودی عرب کا نقشہ
سعودی عرب کا نقشہ

مملکت سعودی عرب جزیرہ نمائے عرب کے 80 فیصد رقبے پر مشتمل ہے ۔ متحدہ عرب امارات، اومان اور یمن کے ساتھ منسلک ملک کی سرحدوں کا بڑا حصہ غیر متعین ہے اس لئے ملک کا عین درست رقبہ اب بھی نامعلوم ہے ۔ سعودی حکومت کے اندازوں کے مطابق مملکت کا رقبہ 22 لاکھ 17 ہزار 949 مربع کلومیٹر (8 لاکھ 56ہزار 356 مربع میل) ہے ۔ دیگر اندازوں کے مطابق ملک کا رقبہ 19 لاکھ 60ہزار 582 مربع کلومیٹر (7 لاکھ 56 ہزار 934 مربع میل) اور 22 لاکھ 40 ہزار مربع کلومیٹر (8 لاکھ 64 ہزار 869 مربع میل) کے درمیان ہے تاہم دونوں صورتوں میں سعودی عرب رقبے کے لحاظ سے دنیا کے 15 بڑے ملکوں میں شمار ہوتا ہے ۔

مملکت جغرافیہ مختلف نوعیت کا ہے ۔ مغربی ساحلی علاقے (التہامہ) سے زمین سطح سمندر سے بلند ہونا شروع ہوتی ہے اور ایک طویل پہاڑی سلسلے (جبل الحجاز) تک جاملتی ہے جس کے بعد سطع مرتفع ہیں۔ جنوب مغربی اثیر خطے میں پہاڑوں کی بلندی 3 ہزار میٹر (9 ہزار 840 فٹ) تک ہے اور یہ ملک کے سب سے زیادہ سرسبز اور خوشگوار موسم کا حامل علاقہ ہے ۔ یہاں طائف اور ابہاء جیسے تفریحی مقامات قائم ہیں۔ خلیج فارس کے ساتھ ساتھ قائم مشرقی علاقہ بنیادی طور پر پتھریلا اور ریتیلا ہے ۔ معروف علاقہ ”ربع الخالی“ ملک کے جنوبی خطے میں ہے اور صحرائی علاقے کے باعث ادھر آبادی تقریباً نہ ہونے کے برابر ہے ۔

مملکت کا تقریباً تمام حصہ صحرائی و نیم صحرائی علاقے پر مشتمل ہے اور صرف 2 فیصد رقبہ قابل کاشت ہے ۔ بڑی آبادیاں صرف مشرقی اور مغربی ساحلوں اور حفوف اور بریدہ جیسے نخلستانوں میں موجود ہیں۔ سعودی عرب میں سال بھر بہنے والا کوئی دریا یا جھیل موجود نہیں۔

[ترمیم] موسم

سعودی عرب کا موسم مجموعی طور پر شدید گرم اور خشک ہے ۔ یہ دنیا کے ان چند علاقوں میں سے ایک ہے جہاں گرمیوں میں درجہ حرارت کا 50 ڈگری سینٹی گریڈ (120 ڈگری فارن ہائیٹ) سے بھی آگے جانا معمول کی بات ہے ۔ موسم سرما میں بلند پہاڑی علاقوں میں کبھی کبھار برف پڑ جاتی ہے تاہم مستقل بنیادوں پر برف باری نہیں ہوتی۔ موسم سرما کا اوسط درجہ حرارت 8 سے 20 ڈگری سینٹی گریڈ (47 سے 68 ڈگری فارن ہائیٹ) ہے ۔ موسم گرما میں اوسط درجہ حرارت 27 سے 43 ڈگری سینٹی گریڈ (81 سے 109 ڈگری فارن ہائیٹ) ہوتا ہے ۔ وسط صحرائی علاقوں میں گرمیوں میں بھی رات کے وقت موسم سرد ہوجاتا ہے ۔

سعودی عرب میں بارش بہت کم ہوتی ہے تاہم کبھی کبھار موسلا دھار بارش سے وادیوں میں زبردست سیلاب آجاتے ہیں۔ دارالحکومت ریاض میں سالانہ بارش 100 ملی میٹر (4 انچ) ہے جو جنوری سے مئی کے درمیان ہوتی ہے ۔ جدہ میں نومبر اور جنوری کے درمیان 54 ملی میٹر (2.1 انچ) بارش ہوتی ہے ۔

[ترمیم] معیشت

دہران میں تیل کے قومی ادارے آرامکو کے دفاتر
دہران میں تیل کے قومی ادارے آرامکو کے دفاتر

سعودی عرب کی معیشت کا انحصار تیل پر ہے اور تمام بڑی معاشی سرگرمیوں پر حکومت کی مکمل گرفت ہے ۔ 2003ء کے مطابق سعودی عرب کے بعد 260.1 ارب بیرل تیل کے ذخائر ہیں جو دنیا کے کل تصدیق شدہ تیل کے ذخائر کا 24 فیصد ہیں۔ سعودی عرب دنیا میں سب سے زیادہ تیل برآمد کرنے والا ملک ہے اور تیل کے برآمد کنندہ ممالک کی تنظیم اوپیک میں اہم کردار کا حامل ہے ۔ مزید برآں سعودی حکومت کے مطابق تیل کے نئے ذخائر کی دریافت کے ساتھ ساتھ مملکت کے ان میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔ پٹرولیم کا شعبہ ملکی میزانیہ کا تقریباً 75، جی ڈی پی کا 40 اور برآمدی آمدنی کا 90 فیصد ہے ۔ جی ڈی پی کا 35 فیصد نجی شعبے سے آتا ہے ۔ 1999ء میں پیداوار میں کمی کرکے جنگ خلیج کے بعد تیل کی قیمتوں کو انتہائی سطح پر پہنچانے میں اوپیک اور تیل پیدا کرنے والے دیگر ممالک میں سعودی عرب کا کردار انتہائی اہم تھا۔ سعودی عرب نے 1999ء میں ملک میں بجلی کے اداروں کی نجکاری کے منصوبے کا اعلان کیا جس کے بعد مواصلاتی شعبے کی نجکاری بھی کی جارہی ہے ۔ امکان ہے کہ مملکت ملکی معیشت کے تیل پر انحصار کو کم کرنے کے لئے نجی شعبے کو طلب کرے گی تاکہ سعودی باشندوں میں بے روزگاری کی شرح کو کم کیا جاسکے ۔ آبی وسائل کی کمی اور تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث زرعی مصنوعات میں خود کفالت حاصل کرنے کے سعودی عرب کے اقدامات محدود ہوسکتے ہیں۔

90ء کی دہائی میں سعودی عرب تیل کے محصولات میں کمی اور آبادی میں تیزی سے اضافے کا نشانہ بنا اور فی کس آمدنی 1980ء میں 25 ہزار ڈالرز کم ہوکر 2003ء میں 8 ہزار ڈالرز رہ گئی۔ درمیان میں 1999ء میں فی کس آمدنی 7 ہزار ڈالرز تک پہنچ گئی تھی۔ یہ تاریخ میں کسی بھی ملک میں فی کس آمدنی میں سب سے زیادہ کمی ہے ۔

2003ء میں تیل کی قیمتیں ریکارڈ 40 تا 50 ڈالرز تک پہنچ گئیں جس کی بدولت تیل کی صنعت کو زبردست تحریک ملی۔ 2005ء میں سعودی عرب کا بجٹ سرپلس 28 ارب ڈالرز (110ارب سعودی ریال) سے تجاوز کرگیا۔ سعودی بازار حصص تداول نے 2004ء میں 4437.58 پوائنٹس اور 76.23 فیصد کے ساتھ اختتام کیا۔ مارکیٹ کیپٹلائزیشن ایک سال میں 110.14 فیصد اضافے کے ساتھ 157.3 ارب ڈالرز (589.93 سعودی ریال) پر پہنچ گئی ہے جس کی بدولت وہ مشرق وسطیٰ میں سب سے بڑا بازار حصص بن گیا ہے ۔

سعودی عرب نے مغربی ساحلوں پر 26 اعشاریہ 6 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری سے ایک نئے شہر کی تعمیر کا منصوبہ بنایا ہے ۔ ”شاہ عبداللہ اقتصادی شہر“ جدہ کے شمال میں الربیغ صنعتی شہر کے قریب تعمیر ہوگا۔ اس منصوبے پر تعمیرات کا آغاز دسمبر 2005ء میں ہوچکا ہے ۔ اس منصوبے میں دنیا کی سب سے بندرگاہ بھی شامل ہے جو ہالینڈ کی بندرگاہ روٹرڈیم سے بھی بڑی ہوگی جو اس وقت دنیا کی سب سے بڑی بندرگاہ ہے ۔ ساحل کے ساتھ 35 کلومیٹر پر پھیلے ہوئے اس شہر میں ایک تعلیمی شہر، ایک سیاحتی علاقہ اور بازار حصص کا ایک مرکز بھی شامل ہوگا۔ سعودی عرب دسمبر 2005ء میں عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کا باقاعدہ رکن بنا۔

[ترمیم] اعداد و شمار

2005ء کے مطابق سعودی عرب کی آبادی 26 اعشاریہ 4 ملین ہے جس میں 5 اعشاریہ 6 ملین غیر ملکی آبادی بھی شامل ہے ۔ 1960ء کی دہائی تک مملکت کی آبادی کی اکثریت خانہ بدوش یا نیم خانہ بدوش تھی لیکن معیشت اور شہروں میں تیزی سے ترقی کی بدولت اب ملک کی 95 فیصد آبادی مستحکم ہے ۔ شرح پیدائش 29 اعشاریہ 56 فی ایک ہزار افراد ہے جبکہ شرح اموات صرف 2 اعشاریہ 62 فی ایک ہزار افراد ہے ۔چند شہروں اور نخلستانوں میں آبادی کی کثافت ایک ہزار افراد فی مربع کلومیٹر سے بھی زیادہ ہے ۔

تقریباً 80 فیصد سعودی باشندے نسلی طور پر عرب ہیں۔ مزید برآں چند جنوبی اور مشرق افریقی نسل سے بھی تعلق رکھتے ہیں۔ سعودی عرب میں دنیا بھر کے 70 لاکھ تارکین وطن بھی مقیم ہیں جن میں بھارت کے 14 لاکھ، بنگلہ دیش کو 10 لاکھ، پاکستان کے 9 لاکھ، فلپائن کے 8 لاکھ اور مصر کے 7 لاکھ 50 ہزار باشندے شامل ہیں۔ قریبی ممالک کے عرب باشندوں کی بڑی تعداد میں مملکت میں برسرروزگار ہے ۔ سعودی عرب میں مغربی ممالک سے تعلق رکھنے والے ایک لاکھ باشندے بھی قیام پذیر ہیں۔

[ترمیم] تعلیم

1932ء میں مملکت سعودی عرب کے قیام کے وقت ہر باشندے کی تعلیم تک رسائی نہیں تھی اور شہری علاقوں میں مساجد سے ملحق مدارس میں تعلیم کی محدود اور انفرادی کوششیں ہورہی تھیں۔ ان مدارس میں شریعت اسلامی اور بنیادی تعلیم سکھائی جاتی تھی تاہم گذشتہ صدی کے اختتام تک سعودی عرب ایک قومی تعلیمی نظام کا حامل ہے جس میں تمام شہریوں کو اسکول سے قبل سے لے کر جامعہ کی سطح تک مفت تربیت فراہم کی جاتی ہے ۔ جدید سعودی تعلیمی نظام جدید اور روایتی فنی و سائنسی شعبہ جات میں معیاری تعلیم فراہم کرتا ہے ۔ اسلام کی تعلیم سعودی نظام تعلیم کا بنیادی خاصہ ہے ۔ سعودی عرب کا مذہبی تعلیمی نصاب دنیا بھر کے مدارس میں بھی پڑھایا جاتا ہے ۔

سعودی عرب میں باقاعدہ بنیادی تعلیم کا آغاز 1930ء کی دہائی میں ہوا۔ 1945ء میں شاہ عبدالعزیز السعود نے مملکت میں اسکولوں کے قیام کے لئے ایک جامع پروگرام کا آغاز کیا۔ 6 سال بعد 1951ء میں مملکت کے 226 اسکولوں میں 29 ہزار 887 طالب علم زیر تعلیم تھے ۔ 1954ء میں وزارت تعلیم کا قیام عمل میں آیا جس کے پہلے وزیر شہزادہ فہد بن عبدالعزیز بنے ۔ سعودی عرب کی پہلی جامعہ شاہ سعود یونیورسٹی 1957ء میں ریاض میں قائم ہوئی۔

آج سعودی عرب کا قومی سرکاری تعلیمی نظام 8 جامعات، 24 ہزار سے زائد اسکولوں اور ہزاروں کالجوں اور دیگر تعلیمی و تربیتی اداروں پر مشتمل ہے ۔ اس نظام کے تحت ہر طالب علم کو مفت تعلیم، کتب اور صحت کی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔ مملکت کے سرکاری میزانیہ کا 25 فیصد سے زائد تعلیم کے لئے مختص ہے ۔ سعودی عرب میں طالب علموں کو اسکالرشپ پروگرام کے تحت بیرون ملک بھی بھیجا جاتا ہے جن میں امریکہ، کینیڈا، برطانیہ، آسٹریلیا، جاپان، ملائشیا اور دیگر ممالک شامل ہیں۔

[ترمیم] کھیل

سعودی عرب کا سب سے مقبول کھیل فٹ بال ہے ۔ سعودی عرب گرمائی اولمپکس، والی بال، باسکٹ بال اور دیگر کھیلوں میںعالمی سطح کے ٹورنامنٹس میں شرکت کرتا ہے ۔ قومی فٹ بال مسلسل 4 مرتبہ ورلڈ کپ اور 6 مرتبہ ایشین کپ کے لئے کوالیفائی کرنے کے باعث عالمی سطح پر جانی چاتی ہے ۔ سعودی عرب تین مرتبہ ایشین چمپئن رہ چکا ہے اور دو مرتبہ فائنل میں شکست کھاگیا۔ سعودی عرب کے چند معروف فٹ بال کھلاڑیوں میں ماجد عبداللہ، محمد الداعیہ اور احمد جمیل شامل ہیں۔

[ترمیم] ثقافت

مسجد حرام و بیت اللہ
مسجد حرام و بیت اللہ

سعودی ثقافت کی بنیاد مذہب اسلام ہے ۔ اسلام کے دو مقدس ترین مقامات مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ سعودی عرب میں موجود ہیں۔ ہر روز دنیا بھر کے مسلمان 5 مرتبہ مکہ مکرمہ میں قائم خانہ کعبہ کی جانب رخ کرکے نماز پڑھتے ہیں۔ سعودی عرب میں ہفتہ وار تعطیل جمعہ کو ہوتی ہے ۔ قرآن مجید سعودی عرب کا آئین اور شریعت اسلامی عدالتی نظام کی بنیاد ہے ۔

سعودی عرب کے معروف ترین لوک رسم قومی رقص ارضیٰ ہے ۔ تلواروں کے ساتھ کیا جانے والا یہ رقص قدیم بدوی روایات کا حصہ ہے ۔ حجاز کی السہبا لوک موسیقی کی جڑیں قرون وسطیٰ کے عرب اندلس سے جاملتی ہیں۔

مسجد نبوی، مدینہ منورہ
مسجد نبوی، مدینہ منورہ

سعودی عرب کا لباس باشندوں کے زمین، ماضی اور اسلام سے تعلق کا عکاس ہے ۔ روایتی طور پر مرد ٹخنے تک کی لمبائی کی اونی یا سوتی قمیض پہنتے ہیں جو ثوب کہلاتی ہے جس کے ساتھ سر پر شماغ یا غطرہ کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ عورتوں کا لباس قبائلی موتیوں، سکوں، دھاتی دھاگوں اور دیگر اشیاء سے مزین ہوتا ہے ۔ سعودی خواتین گھر سے باہر عبایہ اور نقاب کا استعمال کرتی ہیں۔

اسلام میں شراب نوشی اور سور کے گوشت کے استعمال کی سختی سے ممانعت ہے اور اس پر سعودی عرب میں سختی سے عملدرآمد کیا جاتا ہے ۔ سعودی روٹی خوبز کا تقریباً تمام کھانوں میں استعمال کیا جاتا ہے ۔ بھنی ہوئی بھیڑ، مرغی، فلافل، شورمہ اور فول بھی دیگر مشہور کھانوں میں شامل ہیں۔ روایتی قہوہ خانے ہر جگہ موجود ہیں تاہم اب ان کی جگہ بڑے کیفے لے رہے ہیں۔ بغیر دودھ کی سیاہ عربی چائے کا استعمال ہر جگہ کیا جاتا ہے ۔

سعودی عرب میں تھیٹر اور سینما پر پابندی عائد ہے تاہم دہران اور راس تنورہ میں قائم نجی آبادیوں میں تھیٹر قائم ہیں تاہم یہ فلموں کے نمائش کے بجائے مقامی موسیقی اور فنون پیش کرنے کے حوالے سے مشہور ہیں۔ حال ہی میں بچوں اور عورتوں کے لئے عربی کارٹون پیش کرنے کے لئے سینمائوں کے قیام کا منصوبہ بنایا گیا ہے ۔ امریکہ کی مشہور فلموں کی وڈیوز اور ڈی وی ڈیز قانونی ہیں اور ہر جگہ دستیاب ہیں۔


[ترمیم] متعلقہ مضامین

عبدالعزیز ابن سعود


[ترمیم] بیرونی روابط

سعودی وزارت ثقافت

سعودی عرب، بی بی سی

سی آئی اے ورلڈ فیکٹ بک، سعودی عرب

سعودی عرب، الباب

سعودی ٹریول گائيڈ، وکی ٹریول




موتمر عالم اسلامی
افغانستان | الجزائر | البانیا | آذربائیجان | بحرین | بنگلہ دیش | بینن | برکینا فاسو | برونائی | کیمرون | چاڈ | جزائر قمر | آئیوری کوسٹ | جبوتی | مصر | گیبون | گیمبیا | گنی | گنی بساؤ | گیانا | انڈونیشیا | ایران | عراق | اردن | کویت | قازقستان | کرغزستان | لبنان | لیبیا | مالدیپ | ملائیشیا | مالی | ماریطانیا | مراکش | موزمبیق | نائجر | نائجیریا | اومان | پاکستان | فلسطین | قطر | سعودی عرب | سینیگال | سیرالیون | صومالیہ | سوڈان | سورینام | شام | تاجکستان | ترکی | تیونس | ٹوگو | ترکمانستان | یوگینڈا | ازبکستان | متحدہ عرب امارات | یمن


عرب لیگ (جامعة الدول العربية)
اردن | متحدہ عرب امارات | بحرین | تیونس | الجزائر | جزائر قمر | جبوتی | سعودی عرب | سوڈان | شام | صومالیہ | عراق | اومان | فلسطین | قطر | کویت | لبنان | لیبیا | مصر | مراکش | ماریطانیا | یمن
Static Wikipedia 2008 (no images)

aa - ab - af - ak - als - am - an - ang - ar - arc - as - ast - av - ay - az - ba - bar - bat_smg - bcl - be - be_x_old - bg - bh - bi - bm - bn - bo - bpy - br - bs - bug - bxr - ca - cbk_zam - cdo - ce - ceb - ch - cho - chr - chy - co - cr - crh - cs - csb - cu - cv - cy - da - de - diq - dsb - dv - dz - ee - el - eml - en - eo - es - et - eu - ext - fa - ff - fi - fiu_vro - fj - fo - fr - frp - fur - fy - ga - gan - gd - gl - glk - gn - got - gu - gv - ha - hak - haw - he - hi - hif - ho - hr - hsb - ht - hu - hy - hz - ia - id - ie - ig - ii - ik - ilo - io - is - it - iu - ja - jbo - jv - ka - kaa - kab - kg - ki - kj - kk - kl - km - kn - ko - kr - ks - ksh - ku - kv - kw - ky - la - lad - lb - lbe - lg - li - lij - lmo - ln - lo - lt - lv - map_bms - mdf - mg - mh - mi - mk - ml - mn - mo - mr - mt - mus - my - myv - mzn - na - nah - nap - nds - nds_nl - ne - new - ng - nl - nn - no - nov - nrm - nv - ny - oc - om - or - os - pa - pag - pam - pap - pdc - pi - pih - pl - pms - ps - pt - qu - quality - rm - rmy - rn - ro - roa_rup - roa_tara - ru - rw - sa - sah - sc - scn - sco - sd - se - sg - sh - si - simple - sk - sl - sm - sn - so - sr - srn - ss - st - stq - su - sv - sw - szl - ta - te - tet - tg - th - ti - tk - tl - tlh - tn - to - tpi - tr - ts - tt - tum - tw - ty - udm - ug - uk - ur - uz - ve - vec - vi - vls - vo - wa - war - wo - wuu - xal - xh - yi - yo - za - zea - zh - zh_classical - zh_min_nan - zh_yue - zu -

Static Wikipedia 2007 (no images)

aa - ab - af - ak - als - am - an - ang - ar - arc - as - ast - av - ay - az - ba - bar - bat_smg - bcl - be - be_x_old - bg - bh - bi - bm - bn - bo - bpy - br - bs - bug - bxr - ca - cbk_zam - cdo - ce - ceb - ch - cho - chr - chy - co - cr - crh - cs - csb - cu - cv - cy - da - de - diq - dsb - dv - dz - ee - el - eml - en - eo - es - et - eu - ext - fa - ff - fi - fiu_vro - fj - fo - fr - frp - fur - fy - ga - gan - gd - gl - glk - gn - got - gu - gv - ha - hak - haw - he - hi - hif - ho - hr - hsb - ht - hu - hy - hz - ia - id - ie - ig - ii - ik - ilo - io - is - it - iu - ja - jbo - jv - ka - kaa - kab - kg - ki - kj - kk - kl - km - kn - ko - kr - ks - ksh - ku - kv - kw - ky - la - lad - lb - lbe - lg - li - lij - lmo - ln - lo - lt - lv - map_bms - mdf - mg - mh - mi - mk - ml - mn - mo - mr - mt - mus - my - myv - mzn - na - nah - nap - nds - nds_nl - ne - new - ng - nl - nn - no - nov - nrm - nv - ny - oc - om - or - os - pa - pag - pam - pap - pdc - pi - pih - pl - pms - ps - pt - qu - quality - rm - rmy - rn - ro - roa_rup - roa_tara - ru - rw - sa - sah - sc - scn - sco - sd - se - sg - sh - si - simple - sk - sl - sm - sn - so - sr - srn - ss - st - stq - su - sv - sw - szl - ta - te - tet - tg - th - ti - tk - tl - tlh - tn - to - tpi - tr - ts - tt - tum - tw - ty - udm - ug - uk - ur - uz - ve - vec - vi - vls - vo - wa - war - wo - wuu - xal - xh - yi - yo - za - zea - zh - zh_classical - zh_min_nan - zh_yue - zu -

Static Wikipedia 2006 (no images)

aa - ab - af - ak - als - am - an - ang - ar - arc - as - ast - av - ay - az - ba - bar - bat_smg - bcl - be - be_x_old - bg - bh - bi - bm - bn - bo - bpy - br - bs - bug - bxr - ca - cbk_zam - cdo - ce - ceb - ch - cho - chr - chy - co - cr - crh - cs - csb - cu - cv - cy - da - de - diq - dsb - dv - dz - ee - el - eml - eo - es - et - eu - ext - fa - ff - fi - fiu_vro - fj - fo - fr - frp - fur - fy - ga - gan - gd - gl - glk - gn - got - gu - gv - ha - hak - haw - he - hi - hif - ho - hr - hsb - ht - hu - hy - hz - ia - id - ie - ig - ii - ik - ilo - io - is - it - iu - ja - jbo - jv - ka - kaa - kab - kg - ki - kj - kk - kl - km - kn - ko - kr - ks - ksh - ku - kv - kw - ky - la - lad - lb - lbe - lg - li - lij - lmo - ln - lo - lt - lv - map_bms - mdf - mg - mh - mi - mk - ml - mn - mo - mr - mt - mus - my - myv - mzn - na - nah - nap - nds - nds_nl - ne - new - ng - nl - nn - no - nov - nrm - nv - ny - oc - om - or - os - pa - pag - pam - pap - pdc - pi - pih - pl - pms - ps - pt - qu - quality - rm - rmy - rn - ro - roa_rup - roa_tara - ru - rw - sa - sah - sc - scn - sco - sd - se - sg - sh - si - simple - sk - sl - sm - sn - so - sr - srn - ss - st - stq - su - sv - sw - szl - ta - te - tet - tg - th - ti - tk - tl - tlh - tn - to - tpi - tr - ts - tt - tum - tw - ty - udm - ug - uk - ur - uz - ve - vec - vi - vls - vo - wa - war - wo - wuu - xal - xh - yi - yo - za - zea - zh - zh_classical - zh_min_nan - zh_yue - zu