دریائے چناب
وکیپیڈیا سے
دریاۓ چناب (انگریزی میں Chenab) چناب کا نام 'چن' اور 'آب' سے مل کر بنا ہے جس میں چن کا مطلب چاند اور آب کا مطلب پانی ہے، دریاۓ چندرا اور دریاۓ بھاگا کے بالائی ہمالیہ میں ٹنڈی کے مقام پر ملاپ سے بنتا ہے، جو بھارت کی ریاست ہماچل پردیش کے ضلع لاہول میں واقع ہے۔ بالائی علاقوں میں اس کو چندرابھاگا کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔ یہ جموں و کشمیر کے جموں کے علاقہ سے بہتا ہوا پنجاب کے میدانوں میں داخل ہوتا ہے۔ پاکستان کے ضلع جھنگ میں تریموں کے مقام پر یہ دریاۓ جہلم سے ملتا ہے اور پھر دریاۓ راوی کو ملاتا ہوا اوچ شریف کے مقام پر دریاۓ ستلج سے مل کر پنجند بناتا ہے، جو مٹھن کوٹ کے مقام پر دریاۓ سندھ میں جا گرتا ہے۔ دریاۓ چناب کی کل لمبائی 960 کلو میٹر ہے، اور سندھ طاس معاہدہ کی رو سے اس کے پانی پر پاکستان کا حق تسلیم ہے۔ ویدک زمانہ (قدیم ہندوستان) میں اسکو اشکنی یا اسکمتی کے نام سے اور قدیم یونان میں آچےسائنز کے نام سے جانا جاتا تھا۔ 325 قبل مسیح میں سکندر اعظم نے سکندریہ (جو آج شاید اوچ شریف یا مٹھن کوٹ یا چچارن ہے) نام سے ایک شہر دریاۓ سندھ کے نزدیک پنجند کے سنگم پر تعمیر کیا۔ پنجابی تہذیب میں چناب کا مقام ایک علامت کے طور پر ہے جسکے گرد پنجابی سوجھ بوجھ گھومتی ہے اور ہیر رانجھا کی پنجابی رومانوی داستان
دریاۓ چناب کے گرد ہی گھومتی ہے۔
[ترمیم] ریلوے
ہندوستان ریلوے، جموں و کشمیر میں دریاۓ چناب پر دنیا کا سب سے اونچا پل بنا رہی ہے جسکی تکمیل 2009ء میں متوقع ہے۔
[ترمیم] خارجی ربط
زمرہ جات: دریا | پاکستانی دریا | پاکستان