خلیہ
وکیپیڈیا سے
-
- یہی لفظ دیگر معنوں میں بھی استعمال ہوسکتا ہے، دیگر شعبوں میں اسکے استعمال کیلیۓ دیکھیۓ ، صفحہ خلیہ (ضد ابہام)
عمومی طور پر خلیہ تمام زندہ اجسام کی بنیادی ساختی و فعلیاتی اکائی تصور کیا جاسکتا ہے، مگر پھر یہ خلیہ بھی بذات خود مزید ذیلی ساختی اور فعلیاتی اکائیوں سے ملکر بنا ہوتا ہے۔۔ ایک خلیہ وہ تمام افعال (مثلا تغذیہ و نمو، اخراج وتولید اور تنفس وغیرہ) انجام دیتا ہے جو کسی جاندار کو حیات کی بقا کیلیے درکار ہوتے ہیں۔
بائیں جانب خلیات کی شکل دیکھی جاسکتی ہے، اس شکل ا۔ میں خلیات کی دو بنیادی اقسام 1- حقیقی المرکز اور 2- بدائی المرکز کو ایک اظہاری خاکے کی مدد سے دکھایا گیا۔
شکل ب۔ خلیات کی ایک حقیقی تصویر ہے جو کہ خوردبین سے لی گئی ہے جس میں خلیات سرخ رنگ سے رنگے گۓ ہیں ہر خلیہ میں ایک سبز جسم بھی واضع ہے جو کے مرکزہ کی نمائندگی کر رہا ہے۔
ایک واحد خلیہ اپنے طور پر ایک آزاد جسم کی حیثیت میں بھی زندگی بسر کر سکتاہے ایسے اجسام کو یک خلوی (unicellular) جاندار کہا جاتا ہے جبکہ ایک سے زائد خلیات سے ملکر بننے والے جانداروں کو کثیر خلوی (multicellular) جاندار کہا جاتا ہے ، ایسے کثیرخلوی جانداروں میں خلیات کی تعداد مختلف انواع میں مختلف ہوتی ہے جو کہ چند سو سے لیکر اربوں تک پہنچ سکتی ہے، مثلا انسانی جسم میں لگ بھگ ایک ہزار کھرب (100،000،000،000،000) خلیات پاۓ جاتے ہیں۔ واضع رہے کہ تعداد کی یہ مقدار صرف ایک ممکنہ حد تک درست لگایا گیا اندازہ ہے۔
[ترمیم] ایک مثالی خلیہ
گو حیاتی اجسام میں پاۓ جانے والے خلیات ، بے شمار شکلوں اور جسامت کے ہوتے ہیں اسکے علاوہ انکی اندرونی ساخت بھی ایک دوسرے سے (اپنے اپنے افعال کے اعتبار سے) مختلف ہوتی ہے مگر ایک مثالی خلیے کو بنیادی طور پر تین بڑے یا اہم حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے
- خلیاتی جھیلی (cell membrane) جو کہ خلیہ کو گھیرے ہوتی ہے اور خلیے کے اندر کی فضا یعنی درون خلیہ کو بیرونی فضاء (بیرون خلیہ) سے جدا کرتی ہے
- ہیولی یا خلیہ مائع (cytoplasm)
- مرکزہ (nucleus)