مراد اول
وکیپیڈیا سے
مراد اول (عرفیت: خداوندگار) 1359ء سے 1389ء تک سلطنت عثمانیہ کے حکمران رہے۔ وہ اورخان اول کے صاحبزادے تھے جو بازنطینی شہزادی ہیلن (نیلوفر) کے بطن سے پیدا ہوئے اور 1359ء میں اپنے والد کے وفات کے بعد تخت نشین ہوئے۔
انہوں نے نو مفتوحہ شہر ادرنہ (ایڈریانوپل) کو دارالحکومت قرار دے کر یورپ میں عثمانی پیش قدمی کو مضبوط کیا اور بلقان کا بیشتر علاقہ عثمانی قلمرو میں شامل کیا اور بازنطینی حکمران کو خراج دینے پر مجبور کیا۔ مراد اول پہلے حکمران تھے جنہوں نے آل عثمانی کو پہلی بار سلطنت عثمانیہ میں تبدیل کیا۔ انہوں نے 1383ء میں سلطان کا لقب حاصل کیا اور ینی چری اور دیوشرمہ کا نظام اور دیوان تشکیل دیا۔ انہوں نے سلطنت کو دو صوبوں انادولو (اناطولیہ) اور رومیلی (یورپ) میں تقسیم کیا۔
ان کے دور حکومت میں موجودہ بلغاریہ کا دارالحکومت صوفیہ سلطنت عثمانیہ میں شامل ہوا۔ انہوں نے پہلی جنگ کوسوو میں بلقان کی عیسائی افواج کو شکست دی۔ وہ جنگ کے خاتمے کے بعد ایک زخمی سرب فوجی کے حملے میں شہید ہوئے۔
دورِ عروج (1299ء–1453ء) | عثمان اول - اورخان اول - مراد اول - بایزید اول - محمد اول - مراد دوم - محمد دوم |
---|---|
دورِ توسیع (1453ء–1683ء) | بایزید دوم - سلیم اول - سلیمان اول - سلیم دوم - مراد سوم - محمد سوم - احمد اول - مصطفی اول - عثمانی دوم - مراد چہارم - ابراہیم اول - محمد چہارم |
دورِ جمود (1683ء–1827ء) | سلیمان دوم - احمد دوم - مصطفی دوم - احمد سوم - محمود اول - عثمان سوم - مصطفی سوم - عبدالحامد اول - سلیم سوم - مصطفی چہارم - محمود دوم |
دورِ زوال (1828ء–1908ء) | عبدالمجید - عبدالعزیز - مراد پنجم - عبدالحامد ثانی - محمد پنجم |
خاتمہ (1908ء–1923ء) | محمد ششم |
یہ ابھی نامکمل مضمون ہے۔آپ اس میں ترمیم کرکے مزید بہتر بنا سکتے ہیں۔